حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، زندگی کی مٹھاس اُس وقت معنی رکھتی ہے جب اسے اپنے عزیزوں کے ساتھ بانٹا جائے۔
ایک موقع پر جب ان کے سامنے مٹھائیاں پیش کی گئی تو مٹھائی کا ایک ٹکڑا اٹھایا اور پوچھا: "کیا میں ایک اور لے سکتا ہوں؟"
میں نے کہا: "بالکل سید، یہ بھی کوئی پوچھنے کی بات ہے؟"
انہوں نے دوسرا ٹکڑا بھی اٹھا لیا، مگر دونوں ہی نہیں کھائے۔
یہ ان کی ہمیشہ کی عادت تھی۔ جہاں بھی لذیذ کھانا، شیرینی یا چاکلیٹ تعارف میں دیا جاتا، وہ اسے اٹھا لیتے، لیکن فوراً نہیں کھاتے تھے۔
وہ کہتے تھے: "میں اسے گھر لے جاؤں گا، اپنی زوجہ اور بچوں کے ساتھ کھاؤں گا۔ آپ لوگ بھی یہی کریں۔ انسان اگر زندگی کے اچھے لمحات اپنی بیوی اور بچوں کے ساتھ بانٹے تو اس کے گھر کے ماحول اور زندگی پر بہت اچھا اثر پڑتا ہے۔"









آپ کا تبصرہ